اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے ساتھ تھریٹ لیٹر شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ سول ملٹری قیادت میں سے صرف چندایک نے اس کی "حساسیت" کی وجہ سے خط دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے 27 مارچ کے جلسے میں جو "خط" پڑھ کر سنایا تھا اس کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے، لیکن اس کی "حساس نوعیت" کی وجہ سے اسے عوامی سطح پر نہیں دکھایا جا سکا۔
انہون نے کہا کہ عوام کی جانب سے خط کی ساکھ پر سوال اٹھانے کے بعد وزیراعظم نے خط کو کسی کے ساتھ شیئر کرنے پر غور کیا، اور انہوں نے سوچا کہ اسے چیف جسٹس کے ساتھ شیئر کرنا درست ہوگا، کیونکہ وہ ایک قابل اعتماد شخص ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر اسے چیف جسٹس کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ خط خود دیکھا ہے اور وفاقی کابینہ کے چند اراکین نے اسے دیکھا ہے کیونکہ ایسے قوانین موجود ہیں جو اس طرح کی حساس دستاویزات کو شیئر کرنے کا حکم دیتے ہیں۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم نے اتوار کو انکشاف کیا تھا کہ "غیر ملکی عناصر" ان کی حکومت کو گرانے کی کوششوں میں ملوث ہیں اور کہا کہ اس سلسلے میں "ہمارے اپنے کچھ لوگوں" کو استعمال کیا جا رہا ہے۔