اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چاہے وہ اپنی حکومت کھو دیں یا جان، کرپٹ سیاستدانوں (اپوزیشن) کو کبھی معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی این آر او دیں گے۔
اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی ٹیم اور قوم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ قومیں نظریات پر بنتی ہیں اور جس نظریے کی بنیاد پر پاکستان وجود میں آیا وہ اسلام تھا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے مغرب میں رہنے کے اپنے تجربے سے سیکھا کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات پاکستان کے بجائے وہاں پر عمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا میں نے برطانیہ میں رہنے کے بعد فلاحی ریاست کے تصور کے بارے میں سیکھا، مجھے اس بات پر فخر ہے کہ ہم نے فلاحی اصولوں پر مبنی ملک میں صحت کا نظام متعارف کرایا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ جیسا کہ میں ٹیکس کے ذریعے پیسہ اکٹھا کرتا رہوں گا، میں اس رقم کو ملک کی بہتری کے لیے استعمال کروں گا، جب ہم اپنی پانچ سالہ مدت پوری کر لیں گے تو تاریخ بتائے گی کہ کسی اور حکومت نے اتنا کام نہیں کیا جتنا پی ٹی آئی کی حکومت نے کیا۔
اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کو "کرپشن" قرار دیا اور کہا کہ یہ ڈاکو پچھلے 30 سالوں سے قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) کا استعمال کرکے ایک دوسرے کو بچاتے رہے۔
انہوں نے کہا یہ تین چوہے [اپوزیشن کے بڑے لوگ] تین دہائیوں سے ملک کو لوٹ رہے ہیں اور یہ تینوں پہلے دن سے میری حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سابق صدر جنرل مشرف کی وجہ سے ہی یہ کرپٹ سیاستدان این آر او کے ذریعے اپنے غلط کاموں سے بچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ مشرف نے صرف اپنی حکومت بچانے کے لیے ان کرپٹ لیڈروں کو این آر او دے کر ملک کو بحران میں دھکیل دیا، چاہے میں اپنی حکومت کھوؤں یا اپنی جان، میں انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ملک نے خود کو کورونا وائرس وبائی مرض سے نکالا اور کس طرح اس کی معیشت مستحکم رہی جب کہ پوری دنیا جدوجہد کر رہی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے معیشت، برآمدات، ٹیکس وصولی، زراعت، ترسیلات زر اور تعمیرات سمیت دیگر شعبوں میں ریکارڈ قائم کیا۔
وزیر اعظم نے ملکی میڈیا خصوصاً نیوز اینکرز سے کہا کہ وہ معاشی ماہرین کو مدعو کریں تاکہ وہ اندازہ لگا سکیں کہ حکومت نے اہداف کیسے حاصل کیے ہیں۔