مانسہرہ میں خاتون اسسٹنٹ کمشنر ماروی ملک شیر پر حملہ کرنے اور ویڈیو بنانے والے تینوں ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا، جبکہ ملزمان میں ایک ملزم خواتین کو حراساں کرنے کا عادی مجرم تھا جس کے خلاف ایبٹ آباد میں درج ایف آئی آر منظر عام پر آگئی۔
آج نیوز کے مطابق مانسہرہ میں 19مارچ کو مانسہرہ میں تعینات اسسٹنٹ کمشنر ماروی ملک شیر پر حملہ آور ہونے والے 3 اوباش نوجوانوں میں سے ایک ملزم عمران حیدر خواتین کو خراساں کرنے کا عادی مجرم تھا۔
گزشتہ سال جنوری میں ملزم عمران حیدر کے خلاف ایبٹ آباد کے رہائشی ارشد نامی شہری نے تھانہ میرپور میں مقدمہ درج کروایا تھا۔
ارشد نے بتایا کہ ملزم عمران حیدر نے دیگر ساتھیوں سمیت جدون پلازہ میں شاپنگ کرنے والی ان کی فیملی کو نہ صرف حراساں کیا بلکہ اتنا تنگ کیا کہ ناک میں دم کردیا، تاہم ان کی شکایت پر ڈی پی او ایبٹ آباد نے ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
آج نیوز سے بات کرتے ہوئے محمد ارشد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شریف لوگوں کے عزت پر ہاتھ ڈالنے والے اس طرح کے ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرتے ہوئے انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔
دوسری جانب تینوں ملزمان پر تھانہ سٹی مانسہرہ میں زیر دفعہ 506 /186/337l/33fi/354A/355 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، تاہم تمام ملزمان کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد جیل بھیج دیا۔
واضح رہے کہ مانسہرہ کی اسسٹنٹ کمشنر ماروی ملک شیر پر 3 حملہ آوروں کے حملے میں زخمی ہو گئیں تھیں جبکہ حملہ آور خاتون کمشنر کی گاڑی کو اوورٹیک کرتے ہوئے ان کی ویڈیوز اور تصاویر بناتے رہے۔