روس کے دارل؛حکومت میں ٹیور کورٹ کے جج نے فیس بُک اور انسٹاگرام کو شدت پسند قرار دیتے ہوئے پابندی لگادی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے دی ورج کی رپورٹ کے مطابق روسی کورٹ کے جج اولگا سولوپووا نے ملک میں واٹس ایپ کے علاوہ میٹا کی تمام کاروباری سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی ہے جس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے روسی حکام کی جانب سے یوکرین سے جنگ کے معاملے پر امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ’میٹا‘ پر روس مخالف مہم چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے تمام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بشمول فیس بُک اور انسٹاگرام پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس معاملے پر عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہ استغاثہ کے اس مطالبے سے متفق ہیں کہ فیس بک اور انسٹاگرام پر ملک میں شدت پسندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے الزامات درست ثابت ہونے پر پابندی لگا دینی چاہیےجبکہ میٹا کی پیغام رسائی ایپلیکیشن واٹس ایپ کو عوامی نہ ہونے پر پابندی کا سامنا نہیں کرنا ہوگا۔