اسلام آباد:آئی جی اسلام آباد نے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔
آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے سندھ ہاؤس پر حملے کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی زائد نفری کے باوجود گیٹ ٹوٹنا شرمندگی کا باعث ہے، واقعےپر 10اہلکاروں کی غفلت پر کارروائی کی جاری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سندھ ہاؤس حملے میں ایم این ایزسمیت ملوث15ملزمان کو ضمانت پر رہا کیاگیا ،گرفتار ہونے والے ملزمان کے بیان کے مطابق وہ احتجاج کئےز پریس کلب کے سامنے جمع ہوئے تھے تاہم تحریک انصاف کے ایم این ایز عطا اللہ اور فہیم خان کے پریس کلب آنے پر سندھ ہاؤس جانے کا فیصلہ کیا گیا اورایم این ایز سمیت5 گاڑیوں پر مشتمل قافلہ سندھ ہاوس کی طرف روانہ ہوا،مظاہرین کو ایم این ایز کے ساتھ ہونے کی وجہ سے چیک پوسٹ پر روکا نہیں گیا، مظاہرین کسی ریلی کی شکل میں ریڈ زون میں دائر نہیں ہوئے۔
آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق واقعے کے بعد پیپلزپارٹی کے ایم این اے عبد القادر مندوخیل اور انچارج سندھ ہاؤس کی مقدمات کے اندراج کی درخواستیں موصول ہوئیں، معاملے پر ڈی آئی جی سیکیورٹی اور آپریشن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی، واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔