امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ امریکا نے سعودی عرب پر یمن کی ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے مملکت کے دفاع کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ"ہم سعودی عرب میں شہری انفراسٹرکچر کیخلاف گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران حوثیوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ان حملوں میں مبینہ طور پر پانی کی صفائی کی سہولیات کے ساتھ ساتھ تیل اور قدرتی گیس کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نشانہ بنایا گیا"۔
انہوں نے کہا کہ حوثی ان دہشت گردانہ حملوں کا آغاز ایران کی مدد سے کرتے ہیں، جو انہیں میزائل اور یو اے وی کے اجزاء، تربیت اور مہارت فراہم کرتا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور یمنی حکومت نے گزشتہ سال کے دوران جنگ بندی اور کشیدگی میں کمی کے لیے اقوام متحدہ کے متعدد مطالبات کی توثیق کی ہے۔
تاہم حوثیوں نے ان کالوں کو مسترد کر دیا ہے، اس کے بجائے یمن میں نئی جارحیت اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے ساتھ جواب دیا ہے، جیسا کہ گزشتہ رات سعودی عرب کے خلاف شروع کیا گیا تھا۔
جیک سلیوان نے نے کہا کہ "امریکا ان کوششوں کے ساتھ مکمل طور پر کھڑا ہے، اور ہم حوثیوں کے حملوں سے ان کی سرزمین کے دفاع میں اپنے شراکت داروں کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے جبکہ ہم عالمی برادری سے بھی ایسا ہی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
حوثیوں کے حملے، سعودی دفاعی افواج کا مقابلہ
اس سے قبل اتوار کو عرب اتحادنے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب کی فضائی دفاعی افواج نے حوثی ملیشیا کے جازان، خمیس مشیط، طائف، یانبو اور ظہران الجنوب کی طرف روانہ کیے گئے 9 ڈرونز کو روک کر تباہ کر دیا ہے۔
جس کے نتیجے میں حوثیوں نے جدہ میں آرامکو کے پیٹرولیم مصنوعات کی تقسیم کے پلانٹ پر حملہ کیا، جس کی وجہ سے ایک ٹینک میں "محدود آگ" لگ گئی جبکہ آگ پر کسی جانی نقصان کے بغیر قابو پالیا گیا۔