شنگھائی: پاکستان کے جوتوں کی برآمدات میں ترقی کے ساتھ مالی سال 2021-22 کے پہلے 8 مہینوں میں ملک کی جوتوں کی برآمدات 104 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سال بہ سال 17.7 فیصد زیادہ ہے اور برآمدات کا حجم 12.09 ملین ڈالر رہا جو کہ سال بہ سال 9.08 فیصد زیادہ ہے۔
اس کی روایتی مصنوعات کی برآمدی قدر میں اضافے کے علاوہ چمڑے کے جوتے کی ترسیل میں 12.76 فیصد، کینوس کے جوتے اور دیگر جوتے بالترتیب 181.89 فیصد اور 40.58 فیصد بڑھ گئے۔
دریں اثنا ساتویں سب سے بڑے جوتے پیدا کرنے والے ملک کے طور پر پاکستان عالمی پیداوار میں 2.4 فیصد سے زیادہ حصہ ڈالتا ہے تاہم اس کے جوتے اس کی عالمی برآمدات میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتے ہیں۔
ایک طویل عرصے سے پاکستان کی فٹ ویئر انڈسٹری اپنی عالمی مسابقت کو بڑھانے اور مختلف اقدامات جیسے کہ تکنیکی اپ گریڈیشن، جوتے کے مواد کی درآمدی متبادل اور مزدوری کے معیار میں بہتری کے ذریعے برآمدات کے پیمانے کو بڑھانے کے لیے بے چین تھی۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے بنیادی ڈھانچے بشمول بجلی اور نقل و حمل کی خاطر خواہ بہتری کی بنیاد پر پاکستان کو امید ہے کہ چینی جوتے بنانے والوں کی زیادہ تعداد کو راغب کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ جوتے کی صنعت چینی کمپنیوں کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے 4 شعبوں میں سے ایک ہے۔
زونگ لین ٹریڈنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ ایک چینی فٹ ویئر کمپنی، سی ای او چن کیان جیانگ، جن کا لاہور میں 4 سالہ کاروباری تجربہ ہے، انہوں نے چائنہ اکنامک نیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ماڈلز کے ایک سیٹ کا ذکر کیا۔