کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی دھکمی پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ میں دیکھتا ہوں کون مائی کا لال او آئی سی ہونے سے روک سکتا ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ بلاول نے دھمکی دی ہے کہ دیکھتے ہیں او آئی سی کیسے ہوتی ہے تو میں دیکھتا ہوں کون مائی کا لال او آئی سی ہونے سے روک سکتا ہے، یہ ایک آزاد مملکت ہے یہ پھر کوئی چڑیا گھر، او آئی سی پاکستان کے بقا اور تشخص بڑھانے کیلئے ہے اور اس میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے پھر ریاست نمٹے گی۔
عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کے ذمہ داران اپنے ورکرز کو اشتعال دلارہے ہیں، شہلا رضا نے بھی کہا کہ ورکرز تیار رہیں، ریاست کے پاس ڈنڈا ہوتا ہے، الیکشن کمیشن ان بیانات کا نوٹس لیں۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ او آئی سی اجلاس کےبعد وزیراعظم ترپ کا پتہ چلیں گے اور وہ مزید طاقتور وزیراعظم بن کر سامنے آئیں گے۔
انہوں نے گورنر راج پراپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی آپشن نہیں ہے، جس وقت وزیراعظم نے کہا بلا ججھک یہ کام کردوں گا لیکن عمران خان کا گورنر راج نافذ کرنے کا موڈ نہیں ہے۔
منحرف ارکانِ قومی اسمبلی پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ کا کہنا ہے کہ پتہ نہیں ضمیر کدھر سے آتا ہے کدھر سوتا ہے، عدم اعتماد کے وقت ہی ان کا ضمیر جاگتا ہے، جو لوگ اس معاملے میں بہت دور نکل گئے انہیں اللہ حافظ اور جس دن عدم اعماد جیتیں گے تو یہ لوگ پھر اسی در پرحاضر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ایم این اے کہتے ہیں پی ایم ٹی نہیں لگی جبکہ دوسرے کہہ رہے ہیں نواز، زرداری اور فضل الرحمان کے ساتھ ملکرکرپشن کیخلاف کام کریں گے، ان کا محاسبہ انکےاپنے حلقے کےلوگ کریں گے۔
گزشتہ روز ملکی دارلحکومت میں سندھ ہاؤس حملے پر بات کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جو کچھ بھی ہوا وہ قابلِ مذمت ہے، اس کی کسی بھی صورت میں تعریف نہیں کی جاسکتی، ہم نے ورکرز سے کہا آئندہ کبھی ایسی حرکت نہ کریں، ہم گارنٹی نہیں دے سکتے کہ کس کس کو کہاں تک روکیں گے۔