راولپنڈی: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ عوام پی ٹی آئی کے منحرف اسمبلی ممبران کو اپنی پارٹی میں واپس آنے پر مجبور کریں گے۔
وزیر اعظم نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "وقت بدل گیا ہے ۔۔۔اور 27 مارچ کو جب پی ٹی آئی اسلام آباد میں جلسہ کرے گی، ہر کوئی ایک تاریخی اجتماع کا مشاہدہ کرے گا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ یہ لوگوں کا فرض ہے کہ وہ غلط کاموں کو روکیں، ایک دن بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے دارالحکومت میں سندھ ہاؤس پر دھاوا بولا جہاں ناراض قانون ساز مقیم تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا اپوزیشن کا اقدام ایک "اچھی بات" ہے کیونکہ لوگ اب دیکھ سکتے ہیں کہ پارٹی وفاداریاں تبدیل کرنے کے لیے پیسے کا "کھلے عام" استعمال ہو رہا ہے۔
انہون نے کہا کہ قانون سازوں کے ضمیر خریدنے کے لیے ایک بازار لگا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی کے اسمبلی ممبران کی وفاداریاں خرید رہی ہے تو اسے سندھ حکومت کو دیے گئے فنڈز کے ذریعے خرید رہی ہے یہ غیر قانونی ہے کیونکہ عوام کا پیسہ دوسری پارٹی کے اسمبلی ممبران کو لالچ دینے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر اعظم عمران خان نے سندھ ہاؤس کے واقعے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی یہ نہیں ہوا کہ کسی صوبائی فورس کو صرف دوسری جماعتوں کے ایم این ایز کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ … تو انہیں وہاں پر سندھ پولیس کی ضرورت کیوں پڑی؟ کیونکہ وہاں غیر قانونی سرگرمیاں ہو رہی تھیں۔ لوگوں نے اب ان کی حقیقت دیکھ لی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کو بالآخر ملک کی پسماندگی کی وجہ معلوم ہو گئی ہے، کیونکہ لوگوں کا ضمیر بیچا جاتا ہے اور وہ صرف ناجائز پیسہ کمانے کے لیے سیاست کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں - جس کا جمہوریت کا ماڈل پاکستان نے اپنایا ہے - کوئی بھی سیاست دان صرف پیسوں کے لیے رخ بدلنے پر غور نہیں کر سکتا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عوام بھی اپنی رائے کا اظہار کریں کہ سندھ ہاؤس میں ہونے والی چیزیں درست تھیں یا غلط،اور میرے الفاظ کو نشان زد کریں، جیسے ہی عدم اعتماد کی تحریک قریب آئے گی، وہ تمام لوگ جو اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں واپس آ جائیں گے۔