اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خبردار کیا ہے کہ اگر پیر کو تحریک عدم اعتماد پیش نہ کی گئی تو او آئی سی سی ایم ایف کا اجلاس بلاک کر دیں گے۔
اسلام آباد میں متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم دھرنا دیں گے۔
پی پی چیئرمین نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے سندھ ہاؤس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ اسلام آباد میں او آئی سی کا اجلاس کیسے ہوتا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے کہا کہ وہ 172 کا جادوئی نمبر دکھائیں ورنہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں جو کچھ ہوا وہ کوئی معمولی بات نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس پر حملہ نہ صرف سندھ کی سالمیت پر حملہ تھا بلکہ یہ پاکستان پر حملہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں جمہوریت کو بچانے کے لیے اپوزیشن کو کڑوی گولی نگلنا پڑی اور بہت کچھ برداشت کرنا پڑا۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ اگرچہ وزیراعظم نے ہم پر [اپوزیشن] رشوت لینے کا الزام لگایا لیکن حکومت کے اتحادی گواہی دے رہے ہیں کہ ہم نے کسی سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا۔
پی ڈی ایم اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے کے لیے مطلوبہ تعداد موجود ہے۔
انہوں نے سندھ ہاؤس پر حملے کی بھی مذمت کی۔
فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن نے موجودہ حکومت کے خلاف جنگ جیت لی ہے ۔