اسلام آباد میں خاتون پولیس کانسٹیبل اقراء دختر نذیر احمد کی پر اسرار طور پرموت واقع ہوگئی۔
اس حوالے سے ڈاکٹر نے میڈیا کو بتایا کہ کانسٹیبل اقرا کو تشویشناک حالت میں ہسپتال لگایا گیا، تو انہوں نے پیسٹیسائیڈز (کیڑے مار دوا) کھائی ہوئی تھی تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
اسی ثنا میں اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے ڈی آئی جی آپریشنز کی زیرِ نگرانی انکوائری کمیٹی تشکیل دی، جو 12 گھنٹوں میں رپورٹ دے گی۔
تاہم معاملے کی تفتیش کے لئے کانسٹیبل اقرا کے لواحقین سے بھی رابطہ کیا ہے جبکہ تمام متعلقین کو انکوائری میں شامل کیا جائے گا۔
کانسٹیبل اقرا کا تعلق کہاں سے تھا؟
کانسٹیبل اقرا کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ سے تھا جبکہ حال میں ہی کراچی یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں سے گریجویشن مکمل کیا تھا جس کے بعد اسلام آباد پولیس میں ملازمت اختیار کر لی تھی۔
اقرا اسلام آباد میں اپنے رشتہ دار ایس پی ٹریفک پولیس عارف شاہ کے گھر پر رہائش پذیر تھیں، انہوں نے بتایا کہ وہ گھر پر ہی تھے جب اقرا گھر آئی، تو بتایا کہ وہ پولیس ہیڈ کوارٹر سے سپر مارکیٹ بینک تک آئی تھیں۔
تاہم عارف شاہ نے بتایا کہ بات چیت کرتے ہوئے ہی اقرا کو خون کی الٹیاں آنے لگی، تو فورا ہسپتال منتقل کیا، جہاں ایک گھنٹے میں موت واقع ہو گئی۔
خاتون سب انسپکٹر کی خودکشی نے تہلکہ مچادیا
رحیم یار خان میں سب انسپیکٹر روس میری کی موت سے متعلق افسوسناک خبر نے انٹرنیٹ صارفین کو غم میں مبتلا کردیا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے سے تعلق رکھنے والی خاتون نے مبینہ گریلو مسائل درپیش ہونے کے باعث اپنی جان کو موت کے گھاٹے میں کیوں اتارا۔
مزید براں خاتون سب انسپکٹرکا شوہر پولیس میں انسپکٹر ہے،وہ 2 بچوں کی ماں تھییں۔
اس کے علاوہ خودکشی سے قبل شیشے پرآخری الفاظ لکھے کہ"ماں Sorry, دعا کرنا میری جان آسانی سے نکل جائے،میری بیٹیوں کی شادی کسی انسان سے کرنا جو ذمہ داری اٹھا سکے"
تاہم سب انسپکٹر میری روز کے اس آخری پیغام کی تصویر سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔