وفاقی وزیر بحری امور اور صدر پی ٹی آئی سندھ علی حیدر زیدی نے سندھ ہاؤس میں 400 ایس ایس یو سندھ کے اہلکاروں کی تعیناتی کے معاملے پراسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) سندھ کے ڈی آئی جی مقصود میمن کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو لکھے گئے خط میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت مذموم مقاصد کے لیے ملک کے سیاسی نظام کو سبوتاز کرنا چاہتی ہے جبکہ پولیس کا کام عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
خط میں انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی (ایس ایس یو) سندھ کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ انکوائری کی حتمی رپورٹ آنے تک ڈی آئی جی مقصود میمن کو معطل رکھا جائے۔
صدر پی ٹی آئی سندھ علی زیدی نے کہا کہ سندھ ایس ایس یو کے ڈی آئی جی مقصود میمن کو 5 فروری کو شوکاز جاری کیا گیا تھا جبکہ مقصود میمن نے اپنے تبادلے کے احکامات کی تعمیل کرنے سے انکار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مقصود میمن نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر کے حکم امتناعی حاصل کیا، مقصود میمن ایس ایس یو کو زرداری مافیا کی نجی فوج کے طور پر چلا رہا ہے۔
تاہم علی ذیدی کا کہنا تھا کہ اس طرح کے کرپٹ افسران قانون کو ناجائز استعمال کرتے ہیں۔