حال ہی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیڈیم کو کسی اسپانسر کا نام دیا جائے گا۔
کرک انفو نے بتایا کہ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم، کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم سمیت ملک کے تمام کھیلوں کے میدانوں کے نام بھی تبدیل کیے جائیں گے۔
قذافی اسٹیڈیم کا نام معمر قذافی سے منسوب کیوں کیا؟
جب سن 1974 میں پاکستان کے شہر لاہور میں اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) کا سربراہی اجلاس ہوا جس میں اسلامی ملکوں کے سربراہان شرکت کیلئے لاہور آئے تھے ، جن میں لیبیا کے سابق صدر کرنل معمر قذافی بھی شامل تھے.
تاہم اس وقت حکومت پاکستان نے ان سربراہان مملکت کے نام سے سڑکوں اور اہم مقامات کے نام منسوب کرنا شروع کیا تھا۔
اسی اثنا میں سعودی فرماں رواں شاہ فیصل کے نام سے لاہور کی مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک منسوب کیا گیا، جس کے بعد لاہور اسٹیڈیم کہلائے جانے والے کرکٹ گراؤنڈ کا نام قذافی اسٹیڈیم رکھا دیا گیا۔
اس کے علاوہ تاریخ میں مختلف مواقع پر دیگر سیاسی وجوہات کی وجہ سے بالخصوص 2011 میں کرنل قذافی کی ہلاکت کے بعد اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ سامنے آیا تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے کوئی حتمی اعلان نہیں کیا۔
قذافی اسٹیڈیم کی بنیاد کی بناید کب رکھی؟
لاہور کے تاریخی قذافی اسٹیڈیم کی بنیاد 1959 میں رکھی گئی تھی جبکہ یہ میدان بے شمار ٹیسٹ میچز، ون ڈے اور ٹی ٹوئٹنی میچز کی میزبانی کا اعزاز حاصل کر چکا ہے۔
اس کے ساتھ ہی سنہ 1987 کا ورلڈ کپ سیمی فائنل اور 1996 کے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل بھی قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا گیا تھا۔
حال میں ہی پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 21 سے 25 مارچ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ بھی اس گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا۔