اسلام آباد: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ اگلی حکومت ہفتے 10دن میں آرہی ہے، ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات ہمارے سامنے رکھے جو جائز ہیں، ہم بھی چاہتے ہیں ہمیں وفاق سے حق ملے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین بلاول بھٹو کے مطابق ایم کیو ایم کے مطالبات ٹھیک اور قابل قبول ہیں،عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے کہ عمران خان کو نکالیں،آپ کہتے ہیں نمبر پورے نہیں تو ووٹنگ کروا کر دیکھ لیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نےکہا کہ کھیل میں جب ٹیم ہار رہی ہو تو میدان چھوڑنے کی دھمکی دی جاتی ہے اور امپائر کے فیصلے پر اعتراض کیا جاتا ہے، یہی حال اس وقت وفاقی حکومت کا ہے،تحریک عدم اعتماد کے پیچھے پاکستان کے کروڑوں عوام ہیں۔
مراد علی شاہ کا مزیدکہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت فیصلہ کرے گی کہ 20مارچ کے عوامی مارچ میں شرکت کرنی ہے یا نہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کے پاس172 ارکان سے زیادہ ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔
وزیراعلیٰ مرادعلی شاہ نے مزید کہا کہ چودھرے پرویز الہی کا بھی انٹرویو آ گیا ہے، اگلی حکومت ہفتے دس دن میں آرہی ہے، بس جو بھی حکومت آئے ایوان صدر، وزیراعظم ہاوس اور گورنر ہاوس میں جو یونیورسٹیاں بن گئی ہیں وہ بند نہ کریں، کیونکہ اسٹوڈنٹس آخری سال میں ہیں ۔
نوری آباد پاور ریفرنس:ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی21 اپریل تک مؤخر
دوسری جانب احتساب عدالت نے نوری آباد پاور ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی21 اپریل تک مؤخر کر دی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر کخلاہف نوری آباد پاور پلانٹ کے ٹھیکے میں گھپلوں اور مبینہ منی لانڈرنگ کے نیب ریفرنس کی سماعت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور دیگر بطور ملزم عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگوائی۔
نیب نے نجم الحسن ، شاہ نواز اور آغا واصف سمیت 6شریک ملزمان کی بریت درخواستوں پر جواب جمع کرایا کہ ان کی درخواستیں مسترد کرکے ٹرائل کیاجائے جبکہ 2شریک ملزمان سلطان احمد فاروق اور مسعود نقوی نے بریت کی درخواستیں جمع کرائیں جس پر عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔