خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ سے ہماری روز مررہ کی زندگی میں کئی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
جب 2020ء میں عالمی وبائی بیماری کورونا اپنے عروج پر تھی، تو اس وقت تاریخ میں پہلی بار خام تیل کی قیمتیں کم ہوگئیں تھیں، کیونکہ لاک ڈاؤن کے باعث خام تیل کا استعمال کم ہوگیا تھا۔
تاہم جیسے ہی عالمی معیشت کا پہیہ دوبارہ سے چلنا شروع ہوا، تو خام تیل کی قیمتوں کو 100 ڈالر فی بیرل کی سطح تک پہنچ گیا۔
مزید براں معیشت کی گاڑی تیز ہوتی جارہی ہے خام تیل کی مانگ میں بھی اضافہ ہورہا ہے جبکہ روس کے یورکین پر حملے کے ساتھ ہی مشرقِ وسطیٰ میں جغرافیائی و سیاسی تناؤ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اہم سبب ہے۔
ان تمام وجوہات کی وجہ سے تیل خریدنے والے ممالک تیل کی قیمت کو عالمی سطح پر مستحکم کرنے کی سر توڑ کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ کچھ ممالک تیل پر انحصار کم کرنے کے لیے شمسی توانائی کو فروغ دے رہے ہیں۔
علاوہ ازیں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ، مہنگائی کی مجموعی صورتِ حال کو مزید خراب کررہا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی معیشت میں خام تیل کا حصہ 3 فیصد ہے جبکہ خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے، تو اس کا مہنگائی کی شرح پر براہ راست اثر پڑے گا۔
اس کے ساتھ ہی خیال کیا جاتا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہماری ذندگی پر اس لیئے اثرانداز ہوتا ہے کیونکہ تقریباً ہر شعبہ ہائے زندگی میں استعمال ہوتا ہے۔