پولینڈ کی سرحد سے تھوڑے فاصلے پر ایک اڈے پر روسی فضائی حملے میں کم از کم 35 افراد ہلاک ہو گئے۔
یوکرائنی حکام کے مطابق روسی افواج نے Lviv کے قریب Yavoriv فوجی اڈے پر 30 سے زیادہ کروز میزائل فائر کیے، جس کے نتیجے میں 35 افراد جاں بحق، 134 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔
جبکہ کیف نے ولادیمیر پوتن کو خبردار کیا ہے کہ وہ نیٹو ممالک کو "اشتعال" نہ دلائیں۔
علاقائی گورنر میکسم کوزیٹسکی کے مطابق روسی طیاروں نے تنصیب پر لگ بھگ 30 راکٹ فائر کیے، جن میں سے کچھ کو مارنے سے پہلے ہی روک لیا گیا۔
عینی شاہدین نے اطلاع دی کہ سائرن والی 19 ایمبولینسوں کو اڈے سے دور جاتے ہوئے دیکھا گیا جب علاقے سے سیاہ دھواں اٹھ رہا تھا۔یہ بات ماسکو کے ایک سینیئر سفارت کار کی جانب سے خبردار کرنے کے بعد سامنے آئی ہے کہ روس یوکرین کے لیے مغربی فوجی ساز و سامان کی ترسیل کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
نیٹو اب تک جنگ سے دور رہا ہے، جو بائیڈن کی جانب سے "تیسری جنگ عظیم" کے بارے میں خبردار کرنے کے بعد عالمی جنگ میں بڑے اضافے کا خدشہ ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ روس اور نیٹو کے درمیان براہ راست تصادم تباہ کن ہوگا۔
دریں اثنا یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف نے Lviv کے قریب ہونے والے حملے کو "دہشت گردانہ حملہ" قرار دیا ہے اور نو فلائی زون کے لیے دوبارہ مطالبہ کیا ہے۔
ٹویٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ "یہ EU-NATO سرحد کے آس پاس میں امن اور سلامتی پر ایک نیا دہشت گرد حملہ ہے۔فوجی تربیتی مرکز جو ملک کے مغربی حصے میں سب سے بڑا ہے اور روایتی طور پر مشترکہ نیٹو مشقوں کی میزبانی کرتا ہے، دارالحکومت سے صرف 12 میل کے فاصلے پر ہے۔
پولینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے رائٹرز کو بتایا کہ "پولینڈ یوکرین کے خلاف کسی بھی جارحیت کے عنصر کی مذمت کرتا ہے، جس میں یاوریو بیس پر گولہ باری بھی شامل ہے۔"
اتوار کے روز مغربی یوکرین کے ایک شہر ایوانو فرینکیوسک کے میئر نے کہا کہ روسی فوجی اس کے ہوائی اڈے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین کے سابق قومی سلامتی کے سربراہ اولیکسنڈر ڈینیلیوک نے خبردار کیا تھا کہ روس ایسٹونیا، لٹویا اور لتھوانیا جیسے نیٹو ممالک میں "بہت جلد" اشتعال انگیزی شروع کر سکتا ہے۔