اسلام آباد:سپریم کورٹ نے 280 کلوگرام چرس کے ملزمان کو بری کردیا، عدالت نے مقدمے کی ناقص تفتیش پر اے این ایف پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اے این ایف نے بہت ذیادتی کی ہے، ادارہ خود ملزمان کو فائدہ دے رہا ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں، 2 گواہ پیش کرتے ہوئے بھی موت پڑتی ہے۔
سپریم کورٹ نے ملزمان کو عدم شواہد کی بنا پر بری کیا، مقدمے کی ناقص تفتیش پر سپریم کورٹ نے اے این ایف پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تکنیکی بنیادوں پر مجرمان کو بچ نکلنے کا موقع نہیں دیں گے، سمجھ نہیں آتی اے این ایف کیا کر رہی ہے، 2 گواہ پیش کرتے ہوئے بھی اے این ایف والوں کو موت پڑتی ہے۔
جسٹس سردار طارق نے کہا کہ پروٹوکول کے مطابق نہ کسٹڈی ہے نہ ٹرانسمیشن، اتنی بھاری مقدار کا جعلی کیس نہیں بن سکتا۔
جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ حقیقی بات تو یہ ہے کہ 100 فیصد کیس صحیح ہے، اے این ایف ملزمان کو فائدہ دے رہا ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں، ہمارے ہاتھ قانون سے بندھے ہیں، ملزمان ڈیوڈ یوسف اور سیلاس سیموئیل سے حیدر آباد میں 280 کلو گرام چرس بر آمدگی پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔