جب آپ کو جنگی علاقے سے نکالا جا رہا ہو تو کیا اپنے پالتو جانور کو ساتھ لانا خود غرضی ہے؟۔
آریہ ایلڈرین ایک 20 سالہ میڈیکل کی طالبہ ہیں جو ابھی ابھی اپنے سائبیرین ہسکی کے ساتھ یوکرین سے بھاگی تھی۔
اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں سوچتی تو اپنے کتے کو پیچھے چھوڑنا زیادہ خود غرض ہوتا۔
اسی لیے وہ پانچ ماہ کی زائرہ کو لے کر ہزاروں کلومیٹر کے سفر پر جنوبی ہندوستان کی ریاست کیرالہ پہنچی۔
بہت سے ہندوستانی طالب علم اپنی بلیوں اور کتوں کو یوکرین سے واپس لائے تھے لیکن آریہ اس وقت سرخیوں میں آگئیں جب زائرہ کو پالے ہوئے اس کی تصویر رومانیہ کی سرحد پر بس میں لی گئی اور وائرل ہوگئی۔
مداحوں اور ٹرولز کی توجہ نے اس کو اپنی طرف مبذول کرایا۔
مؤخر الذکر نے پوچھا کہ کیا اس کے والدین نے اسے تعلیم حاصل کرنے یا جانوروں کی دیکھ بھال کیلئے یوکرین بھیجا ہے۔
دوسروں نے سوال کیا کہ جب انسانوں کو خطرہ لاحق ہو تو ہندوستانی حکومت جانوروں کو انخلاء کی پروازوں میں کیوں جگہ دے؟۔
لیکن آریہ کہتی ہیں کہ زائرہ نے انسانوں کی جگہ نہیں لی تھی، اس نے رومانیہ سے دہلی جانے والی پرواز کے کارگو سیکشن میں ایک پنجرے میں سفر کیا۔
آریہ نے کہا کہ میں ایک میڈیکل کی طالبہ ہوں، ہمیں بغیر کسی امتیاز کے زندگیاں بچانا سکھایا جاتا ہے اور ایسا نہیں ہے کہ اسے پیچھے چھوڑنا کسی کی مدد کرنا تھا۔
انسانی بحران کے دوران جانوروں کو بچانا ایک کانٹے دار مسئلہ ہو سکتا ہے۔
برطانوی شہری پین فارتھنگ، جو افغانستان میں جانوروں کی پناہ گاہ چلاتی تھی، کو طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کتوں اور بلیوں کے ساتھ ملک چھوڑنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کی دھمکیوں کی وجہ سے وہ اس وقت انہیں ساتھ نہیں لے جا سکے، پناہ گاہ کے کارکنوں نے بعد میں اسے برطانیہ پہنچا دیا۔