روس کے یوکرین پر حملے نے ملک میں موجود ملکی وغیر ملکی افراد کو باڈر کراس کرنے پر مجبور کردیا ہے ، جس میں ایک پاکستانی طالبِ علم تقریباً 2500 سے زائد بھارتی طلبا کو انخلا کروانے میں مدد فراہم کرچکے ہیں۔
اسلام آباد کے علاقے تربیلا کینٹونٹمنٹ سے تعلق رکھنے والے معظم 11 سال قبل یوکرین سوِل انجینئرنگ پڑھنے آئے تھے جہاں انہوں نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد بس ٹور آپریٹر کا کاروبار شروع کیا۔
بھارتی میڈیا 'ریڈِف' کی رپورٹ کے مطابق معظم نے بتایا کہ جب انہوں نے ہندوستانی طلبا کی پہلی کھیپ کو بچایا تو اس کے فوری بعد ان کا موبائل نمبر انڈین واٹس ایپ گروپس میں تیزی سے وائرل ہوگیا جس کے نتیجے میں انہیں شکریہ ادا کرنے کیلئے رات گئے بھارت سے کالز بھی موصول ہوئیں۔
معظم کہتے ہیں ان کی پہلی ترجیح متاثرہ افراد کو انخلا کروانا تھا، اگر اس وقت بسیں میسر نہیں ہوتی تو پھر ٹیکسی یا پرائویٹ گاڑیوں کا انتظام کرنا پڑتا، یوکرینی بس ڈرائیور نے بسوں کے کرایہ میں اضافہ کرکے 250 ڈالر تک کردیا تھا لیکن انہوں نے زیادہ تر مفت جبکہ کچھ مرتبہ 20 سے 25 ڈالر وصول کیے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بہت سے بھارتی طلبا کے پاس پیسے نہیں تھے اس لیے ایسے افراد سے انہوں نے ایک ڈالر بھی چارج نہیں کیا کیونکہ ان کا مقصد صرف مدد کرنا تھا۔