اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ طاقتور کو سزا نہ دینے سے معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے ، یہاں طاقتورقانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا بلکہ طاقتور چوری کرکے لندن میں بڑےبڑےمحلات خریدلیتاہے، ڈاکوؤں اور چوروں کا ٹولہ کچھ بھی کرلے میں تیار ہوں، کچھ بھی ہوجائے طاقتوروں کو این آر او نہیں دوں گا، ان کیخلاف جنگ کروں گا۔
اسلام آباد میں عالمی یوم نسواں کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خواتین کی وراثت کے حقوق میں سمجھ ہونی چاہیئےکہ نبیؐ نے 1500 سال قبل خواتین کو حقوق دیئے ، یورپ میں بھی خواتین کو حقوق ملے لیکن افسوس کہ پاکستان میں بعض جگہ خواتین کو حقوق نہیں دیئے جاتے، میانوالی میں ایک جگہ گیا تو وہاں تصور ہی نہیں تھا خواتین کو حقوق دینے کا، یہ رواج ہمارے ہاں ہندوستان سے آیا جہاں شوہر کے مرنے پر خواتین کو ساتھ ہی ستی کردیا جاتا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے خواتین کے حقوق کیلئے قانون بنادیا ،اب معاشرے کو اس پر عمل درآمد کرانا ہے، طلاق کے قانون میں خواتین کو حقوق دینے پڑتے ہیں، جلد اس حوالے سے بھی قانون سازی کریں گے، اسی طرح تعلیم بھی ہے ہم نے خواتین کی تعلیم پر بھی زور نہیں دیا، میری زندگی میں میری کامیابیوں کی سب سے بڑی وجہ میری والدہ ہیں جو کہ پڑھی لکھی تھیں، والدہ کو ان کے وراثت کے حقوق ملے اور ان کے پڑھا لکھا ہونے کی وجہ سے آج میں پڑھا لکھا ہوں، آج میری کامیابیوں میں میری والدہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں احساس پروگرام کا 98 فیصد پیسہ خواتین کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے، ہم بچی کی تعلیم کیلئے والدین کو زیادہ پیسے دیتے ہیں کیوں کہ ماں پڑھی لکھی ہوتی ہے تو پورا گھر کامیاب ہوتا ہے، ہماری اسکالر شپ 40 فیصد لڑکوں اور 60 فیصد لڑکیوں کیلئے ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ قانون کی بالادستی سے معاشرہ کامیاب ہوتا ہے، طاقت ور لوگ قوم کا پیسہ چرا رہے ہیں اور این آر او چاہتے ہیں لیکن میں جب تک زندہ ہوں این آر او نہیں دوں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرویز مشرف نے گھٹنے ٹیک دیئے اور طاقت وروں کو این آر او دے دیا،یہاں طاقت ور شخص قانون کے نیچے نہیں آنا چاہتا، جہاں چوری سے پیسہ بنے وہاں لوگ پڑھائی اور محنت کیوں کریں گے؟ پھر معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے، ہم قانون کی حکمرانی کیلئے سب سے بڑا جہاد لڑ رہے ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ طاقت ور کہتا ہے میری بلیک میلنگ میں نہ آئے تو حکومت گرادوں گا، اپوزیشن جو بھی چال چلے گی اس کیلئے تیار ہوں، مخالف کی ہر سازش کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہوں کیوں کہ کپتان جب میدان میں ہوتا ہے تو ہر چیز کیلئے خود کو تیار رکھتا ہے۔