انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ آف گڈز کنونشن (TIR) کی پاکستان میں شمولیت نے علاقائی تجارت کی نئی راہیں کھول دی ہیں اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے درمیان دو طرفہ تبادلے بڑھ رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت کے امکانات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، پاکستانی برآمد کنندگان نے زمینی راستے سے ازبکستان کو حلال گوشت کی برآمد شروع کر دی ہے۔
گوشت کی پہلی کھیپ جس میں 18 ٹن گوشت شامل ہے، وہ تاشقند کو برآمد کیا جبکہ پارلیمانی سیکرٹری برائے اقتصادی امور شیخ یعقوب برآمدگی کے وقت موجود تھے۔
شاہین گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ملک شیر خان نے میڈیا کو بتایا کہ وسطی ایشیا میں حلال فوڈ کی ایک بڑی مارکیٹ ہے اور (TIR) نے ملک شیر خان پاکستان کے لیے اس خطے تک رسائی کو آسان بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں 900 ٹن گوشت طورخم کے راستے تاشقند کو 18 ٹن کے 50 کنسائنمنٹس میں بھیج دیا جائے گا مزید کہا کہ "ایک کھیپ کو پاکستان سے تاشقند پہنچنے میں 8 دن لگتے ہیں۔"
چیف ایگزیکٹو آفیسر ملک شیر خان نے انکشاف کیا کہ تاجکستان کو گوشت کی برآمد کے لیے ازبکستان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
ملک شیر خان نے کہا کہ پاکستان سے تاشقند تک تمام راستوں کا سروے کیا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ طورخم مکمل طور پر محفوظ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ دو طرفہ تجارت میں اضافے سے مال بردار خدمات کو سہولت ملے گی اور کرایوں میں کمی آئے گی مزید کہا کہ "پاکستان سے گوشت لے جانے والے کنٹینرز روئی کے ساتھ ملک واپس آتے ہیں۔"
شاہین گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کہا کہ پاکستان میں ایکسل لوڈ کے معیارات پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی وجہ سے کنٹینرز وسطی ایشیا تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔
تاہم حکومتی سطح پر اس نظام کو مزید بہتر کیا جا رہا ہے جس سے برآمدات کو فائدہ پہنچے گا۔