متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ زمانہ طالب علمی میں لڑکیوں کے متعلق بہت کچھ سوچ رکھا تھا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا جن لڑکیوں کے لیے بہت کچھ سوچا تھا لیکن ان کے میئر بننے تک وہ مائیں بن چکی تھیں، جس وجہ سے ان کے ارمان دل کے دل میں ہی رہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’ٹو بی آنیسٹ‘ شو میں بات کرتے ہوئے کیا۔
’ٹو بی آنیسٹ‘ پروگرام میں فاروق ستار نے یونیورسٹی کے دور کی یادوں پر کھل کر باتیں کیں بلکہ انہوں نے سیاسی یادداشتوں پر بھی گفتگو کی۔
فاروق ستار نے اپنے زمانہ طالب علمی کے بارے میں بتایا کہ جب وہ سندھ میڈیکل کالج میں (ایم بی بی ایس) کی تعلیم حاصل کر رہے تھے تب لڑکیاں انہیں تنگ کرتی تھیں ۔
انہوں نے کہا کہ لڑکیاں ملاقات کا وقت بھی مانگتی رہتی تھیں مگر ان کے پاس وقت نہیں ہوتا تھا۔
پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ وہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب ہاؤس جاب کرنے لگے، تب ہی انہیں لوکل الیکشن میں کھڑا کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ کونسلر بننے کے بعد جلد ہی 28 سال کی عمر میں کراچی کے میئر منتخب ہوگئے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ میئر بننے کے بعد کراچی کے کچھ ہسپتال ان کے ماتحت ہوگئے تھے، جن میں ان کی کلاس فیلو لڑکیاں بھی ملازمت کرتی تھیں جبکہ وہ وہی لڑکیاں تھیں، جو انہیں یونیورسٹی میں تنگ کرتی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی میں تنگ کرنے والی لڑکیوں سے متعلق انہوں نے بہت کچھ سوچ رکھا تھا، لیکن جب تک وہ میئر بنے تب تک وہ لڑکیاں مائیں بن چکی تھیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ وہ ان کے بچوں کو دیکھ کر خاموش رہ گئے اور ان کے ارمان دل کے دل میں ہی رہے۔