اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات میں یوکرین کے تنازع پرروسی صدرکو ثالثی کی پیشکش کردی۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان کے مطابق اسرائیل نے روس اور یوکرین کے درمیان تنازع میں ثالثی کی پیشکش کی ہے، حالانکہ حکام نے پہلے کسی پیش رفت کی توقعات کو ٹھکرا دیا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ان کے ترجمان نے بتایا کہ روسی صدر پوٹن کے ساتھ یوکرین کے تنازع پر 3 گھنٹے کی میٹنگ کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم جرمن چانسلر کے ساتھ بات چیت کے لیے برلن روانہ ہوئے۔
اے ایف پی کے مطابق نفتالی بینیٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اسرائیلی وزیراعظم اس وقت ماسکو سے برلن جا رہے ہیں، جہاں وہ جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کریں گے۔
مزید براں اسرائیل جو کہ امریکہ کے قریبی اتحادی ہونے کے ساتھ ہی روسی حملے کی مذمت کی ہے جبکہ یوکرین کو انسانی امداد بھیجی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ وہ تنازع کو کم کرنے میں مدد کی امید میں روس کے ساتھ رابطے برقرار رکھے گا۔
تاہم اسرائیل دوسری جانب شام میں صدر بشار الاسد کے لیے روس کی فوجی حمایت کا بھی خیال رکھتا ہے، جہاں اسرائیل باقاعدگی سے ایرانی اور حزب اللہ کے فوجی اہداف پر حملے کرتا ہے۔
اسی اثنا میں روس کے ساتھ روابط روسی اور اسرائیلی افواج کو حادثاتی طور پر فائر ٹریڈنگ سے روکتے ہیں۔