کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں نان ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کے وفاقی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کو خارج کردیا۔
عدالت نے یہ فیصلہ 30 سے زائد صنعتوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سنایا۔
عدالت نے درخواست گزاروں کو گیس کی سپلائی معطل کرنے سے متعلق کالعدم نوٹیفکیشن کے خلاف حکم امتناعی بھی ختم کردیا۔
درخواست کے جواب میں حکومت نے کہا کہ ملک کے قدرتی گیس کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اجناس کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (SSGC) کو یومیہ 246 ملین کیوبک فٹ (mmcfd) کی کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے لوڈ مینجمنٹ کی اپنی پالیسی کے مطابق غیر برآمدی صنعتوں کو گیس کی فراہمی روک دی ہے۔
سوئی سدرن گیس کمپنی کے وکیل نے کہا کہ ملک کو گیس کی قلت کا سامنا ہے اور ان کی ترجیح گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے کیونکہ اس میں ناکامی کی صورت میں امن و امان کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔