سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ کچھ علاقائی اور مغربی گروہ ہمارے ویژن 2030 کو ناکام دیکھنا چاہتے ہیں لیکن یہ کبھی ناکام نہیں ہوگا۔
محمد بن سلمان نے دی اٹلانٹک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "کئی لوگ ہیں جو اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہمارا منصوبہ یعنی سعودی عرب کا آج کا منصوبہ ویژن 2030 ناکام ہو گیا ہے لیکن یہ کبھی ناکام نہیں ہوگا۔"
انہوں نے مزید کہا کہ یہ گروپ جو زیادہ سے زیادہ کر سکتے ہیں وہ اس منصوبے کو تقریباً 5 فیصد تک سست کر سکتے ہیں اور یہ کہ دنیا میں کوئی بھی "اسے ناکام بنانے کی طاقت نہیں رکھتا۔"
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ "کچھ گروہ ہیں مگر میں انگلی نہیں اٹھانا چاہتا، لیکن کوئی بھی اچھی معلومات رکھنے والا مغرب کے گروپوں اور مشرق وسطیٰ کے گروپوں کے درمیان رابطہ قائم کر سکتا ہے، جو ہمیں ناکام دیکھنا چاہتے ہیں۔"
ولی عہد نے گزشتہ 5 سالوں کے دوران مملکت کی تیز رفتار اقتصادی ترقی پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مزید آگے بڑھنے کی کوششیں دوبارہ شروع کرے گا۔
سعودی ولی عہد نے اپنی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ "سعودی عرب ایک G-20 ملک ہے جبکہ 5 سال پہلے ہماری پوزیشن تقریباً 20 تھی تاہم آج ہم G-20 ممالک میں تقریباً 17 ویں نمبر پر ہیں۔
مزید کہا کہ ہمارا مقصد 2030 تک 15 سے زیادہ ترقی یافتہ مقام تک پہنچنے کا ہے۔
اس کے علاوہ شہزادہ محمد بن سلمان نے ایک مثال دی کہ کس طرح مملکت نے 2021 میں 5.9 فیصد جی ڈی پی کی ترقی کی کوشش کی اور 5.6 فیصد ترقی حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ"یہ یقینی طور پر دنیا کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے تاہم اگلے سال پوری معیشت تقریباً 7 فیصد بڑھنے والی ہے۔