مکہ مکرمہ کی عدالت نے سعودی خاتوں ملازمہ کو چھیٹرنے پر ایک عرب غیر ملکی کو 8 ماہ کی سزا سنا دی۔
سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق خاتون نے عدالت میں جرم ہونے کی قسم اٹھالی جس کے بعد ایک خاتون کو بطور گواہ پیش کیا۔
اسی اثنا میں خاتون کے وکیل رباب المعبی نے بتایا کہ " اسلامی تعزیرات کے مطابق دعوی دائر کرنے والے کو دلیل پیش کرنا ہے"۔
متاثرہ خاتون کی جانب سے ایک خاتون کو گواہ کے طور پر پیش کیا جبکہ اسلامی تعزیرات کے مطابق 2 گواہ پیش کرنے چاہیئے تھے تاہم عدالت کی جانب سے خاتون کی قسم پر یقین کرتے ہوئے غیر ملکی کو مجرم قرار دے دیا گیا۔
وکیل نے کہا کہ عدالت نے دستیاب شواہد کی روشنی میں غیر ملکی کو 8 ماہ قید کی سزا سنائی۔
دوسری جانب خاتون کی وکیل نے کہا کہ "سعودی قوانین کے مطابق کسی شخص پر چھیڑخانی کا الزام ثابت ہونے پر 2 سال قید کی سزا اور 1 لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے"۔