واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے کیرئیر فارن سروس آفیسر ڈونلڈ بلوم کی پاکستان میں آئندہ امریکی سفیر کے طور پر تقرری کی توثیق کردی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے سفیر ڈونلڈ بلوم کی تصدیق کے بعد کہا کہ "پاکستان کے ساتھ شراکت داری علاقائی سلامتی، تجارت اور سرمایہ کاری، موسمیاتی بحران اور انسانی حقوق پر پیشرفت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔"
مشرق وسطیٰ کے ماہر ڈونلڈ بلوم اس وقت تیونس میں امریکی سفیر ہیں، وہ کابل، یروشلم، قاہرہ، بغداد اور کویت میں امریکی سفارتی مشنوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ڈونلڈ بلوم کی تقرری اس وقت ہوئی ہے جب سفیر ڈیوڈ ہیل نے اسلام آباد میں اپنی تین سالہ مدت مکمل کی اور سیاسی امور کے لیے انڈر سیکریٹری آف اسٹیٹ کا عہدہ سنبھالنے کیلئے واشنگٹن روانہ ہوئے۔
امریکہ میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان نے سفیر ڈونلڈ بلوم کو ان کی سفیر بننے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم پاک امریکہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کیلئے ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔
ایک حالیہ نیوز بریفنگ میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستان کو امریکہ کا "اسٹریٹجک پارٹنر" قرار دیا۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ اسلام آباد میں حکومت کے ساتھ ہمارا ایک اہم رشتہ ہے، اور یہ ایک ایسا رشتہ ہے جسے ہم متعدد محاذوں پر اہمیت دیتے ہیں۔
ڈونلڈ بلوم مشرق وسطی کے علاقے میں تجربہ رکھنے والے ایک تجربہ کار سفارت کار ہیں جو عربی بولتے ہیں۔
اپنے کیریئر کے آغاز میں ڈونلڈ بلوم نے ملٹی نیشنل فورس سٹریٹجک انگیجمنٹ سیل، بغداد میں سویلین کو-ڈائریکٹر، سفارت خانہ کویت میں سیاسی مشیر، اور اسرائیل ڈیسک آفیسر، ڈپٹی ڈائریکٹر اور قائم مقام ڈائریکٹر، دفتر اسرائیل اور فلسطینی امور کے طور پر خدمات انجام دیں۔