اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ آج قوم سے اپنے خطاب میں قومی پالیسیوں اور بدلتی ہوئی عالمی صورتحال کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستان کی معاشی صورتحال اور خارجہ پالیسیوں کے پیش نظر چین اور روس کے دو اہم غیر ملکی دورے کیے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ایک آزاد خارجہ پالیسی کو ترجیح دی ہے جو قومی مفادات پر مرکوز ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اس وقت کی حکومتوں کی مخالفت کی جو امریکی قیادت میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لے رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
وزیر اعظم نے سوال کیا کہ جمہوریت پسند رہنماؤں نے معصوم لوگوں کے قتل کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی؟۔
انہوں نے قوم کو مشورہ دیا کہ وہ ایسی سیاسی جماعت کو ووٹ نہ دیں جس کے بیرون ملک اثاثے ہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ چین اور روس کے دوروں کے دوران انہوں نے پاکستان کے مستقبل پر بات چیت کی ، ہمیں روس سے 20 لاکھ ٹن گندم اور گیس درآمد کرنی ہے۔
پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پیکا 2016 میں بنایا گیا تھا جس میں موجودہ حکومت نے کچھ ترامیم کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کی پاسداری کرنے والے لیڈر کو آزاد میڈیا سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 70 فیصد جعلی خبریں میڈیا ہاؤسز سے آئیں لیکن اس کا حکومت پر کوئی اثر نہیں ہوا، ہم سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی مواد بشمول چائلڈ پورنوگرافی کو روکنے کے لیے پی ای سی اے کے ضوابط میں ترمیم کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے پاس سوشل میڈیا کے حوالے سے تقریباً 94 ہزار کیسز درج کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے بڑا اعلان کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر تک کمی کردی۔
جبکہ بجلی کی قیمتوں میں 5 روپے فی یونٹ تک کمی کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اگلے بجٹ تک پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے آئی ٹی سیکٹر کی فری لانسرز اور کمپنیوں پر 100 فیصد ٹیکس معاف کر دیا۔