اسلام آباد:نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا ) نے بجلی کی قیمت میں 5 روپے 94 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کیا گیا ، بجلی صارفین پر50 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا ۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کی درخواست پر سماعت کی۔
سی پی پی اے حکام نے 6روپے10پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ جنوری میں کئی پلانٹس مرمت کے باعث بند تھے ،دسمبر اور جنوری میں آرایل این جی کی اسپاٹ خریداری نہیں ہوسکی، جس کے باعث پلانٹس ڈیزل پرچلایا جاتا ہے ۔
چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ آر ایل این جی خریداری کی ذمہ داری کس کی ہے ، آرایل این جی کی اسپاٹ خریداری 5فیصد کے قریب ہے، جس پر سی پی پی اے حکام نے بتایاکہ اصل ذمہ داری حکومت کی ہے اور بہترمنصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
وائس چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ آرایل این جی نہ ملنے کا معلوم ہونے کے باوجود متبادل انتظامات کا بروقت کیوں نہیں سوچا گیا ۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ مجموعی طورپرصارفین کو54 ارب روپے اضافی دینا پڑیں گے ،اضافے کا اطلاق لائف لائن اورکے الیکڑک صارفین پرنہیں ہوگا۔