پشاور: کینٹربری کے آرچ بی شاپ جسٹن ویلبی نے گزشتہ روز آل سینٹس چرچ میں شرکت کی اور لوگوں کو روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے تناظر میں امن اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔
پشاور کے اپنے مختصر دورے کے دوران انہوں نے دہشت گردی کی کارروائیوں میں جاں بحق ہونے والے مسیحی برادری کے افراد کے لواحقین سے ملاقات کی۔
ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی اور چرچ آف پاکستان کے صدر بشپ آزاد مارشل بھی ان کے ہمراہ تھے۔
کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی نے کوہاٹی گیٹ میں واقع آل سینٹس چرچ میں امن اور بین المذاہب مصالحتی مرکز کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔
گزشتہ روز اس تقریب میں پادریوں سمیت مسیحی برادری کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مہمانوں کو روایتی تحائف پیش کیے گئے۔
اس موقع پر قاری روح اللہ مدنی کی سربراہی میں پاکستان کونسل آف ورلڈ ریلیجنز فیتھ فرینڈز کے نمائندے بھی موجود تھے۔
آل سینٹس چرچ کے وائسر شہزاد مراد، بشپ آف ڈائوسیز آف پشاور ہمفری سرفراز پیٹر نے مہمانوں کا استقبال کیا اور انہیں آل سینٹس چرچ کوہاٹی گیٹ پر 22 ستمبر 2013 کو ہونے والے بم دھماکوں اور31 جنوری 2022 کو چمکنی چرچ کے پادری ولیم سراج کے قتل کے بارے میں بھی بتایا۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ کینٹربری کے آرچ بشپ مسیحیوں کے روحانی پیشوا تھے اور پوری دنیا میں ان کی عزت اور محبت کی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت آرچ بشپ کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ ان کے دورے سے ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ ملے گا۔
پادری شہزاد مراد نے ڈان کو بتایا کہ کینٹربری کے آرچ بشپ پاکستان کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ وہ دہشت گردی کے مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے مسیحی برادری کے افراد کے ورثاء سے اظہار یکجہتی کیلئے مختصر دورے پر پشاور آئے تھے۔
انہوں نے تقریب میں شرکت کے دوران روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے تناظر میں امن اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دیا۔
شہزاد مراد نے کہا:" جسٹن ویلبی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ امن، مذہبی ہم آہنگی اور ایک دوسرے کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرے۔"
انہوں نے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے امن اور بین المذاہب مصالحتی مرکز پر کام 2004 میں شروع کیا گیا تھا،انہوں نے کہا کہ مختلف مذاہب کے پیروکار اس مرکز کے رکن ہیں۔
اس دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کیلئے شہر بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، سٹی سرکلر روڈ اور کوہاٹی کے علاقے میں فوج اور پولیس کے اہلکار بڑی تعداد میں تعینات تھے۔
ایس ایس پی ہارون رشید نے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے آل سینٹس چرچ کا بھی دورہ کیا، انہوں نے مسیحی برادری کے نمائندوں کو یقین دلایا کہ غیر مسلموں سمیت عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عبادت گاہوں، تعلیمی اداروں اور اقلیتوں کی رہائشی کالونیوں کی سکیورٹی کا جائزہ لیا گیا تاکہ لوگوں کی فول پروف حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔