مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
پی ڈی ایم نے 11 فروری کو اپنی اتحادی جماعتوں کی میٹنگ کے بعد پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس مقصد کے لیے مرکز میں پی ٹی آئی حکومت کے اتحادیوں سے رابطہ کریں گے جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں اور پی ٹی آئی کے اتحادیوں کے درمیان گزشتہ چند ہفتوں میں کئی ملاقاتیں ہوئیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے صدر سردار اختر مینگل کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے تیاریاں جاری ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بشمول پی ڈی ایم کی اتحادی جماعتیں اور وہ جو اتحاد میں شامل نہیں ہیں جیسے کہ پی پی پی، سبھی شامل ہیں اور اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور تیاریاں مکمل ہوتے ہی میڈیا کو سب سے پہلے الرٹ کر دیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ سیاست میں "دینا اور لینا" ہوتا ہے اور عدم اعتماد کے اقدام کی کامیابی کے بعد کی باریک تفصیلات کا خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ اقدام ان لوگوں کی خواہشات کے مطابق تھا جو موجودہ حکومت سے نجات کیلئے دعا کر رہے تھے اور وہ اس کے لیے پہلے ہی ’سگنل‘ دے چکے ہیں۔
دریں اثنا، مینگل نے کہا کہ "ہوم ورک [عدم اعتماد کے اقدام کے لیے] کافی حد تک مکمل ہے۔"
دونوں رہنماؤں نے مسلم لیگ (ن) کے صدر کے ساتھ بلوچستان کے مسائل پر بھی بات کی اور کہا کہ مرکز پر صوبے کا حق ہے اور اس کے مسائل کو خلوص نیت سے حل کرنا ہوگا۔