کیا آپ کو معلوم ہے کہ نفسیاتی امراض میں سب سے زیادہ عام اور خطرناک مرض ڈپریشن ہے۔
یہ مرض نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو تیزی سے اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے جبکہ عالمی ادارہ برائے صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق آج دنیا کا ہر تیسرا شخص ڈپریشن کا شکار ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی حالیہ تحقیق کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں میں ڈپریشن کی شرح 22 سے 60 فیصد تک نوٹ کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی پاکستان ایسوسی ایشن فارمینٹل ہیلتھ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ جوں جوں وقت گذر رہا ہے اس کے ساتھ ملک میں ذہنی تناو کی سطح بگڑ رہی ہے۔
اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے ہر چوتھے گھر میں ذہنی صحت کے علاج کا مسئلہ موجود ہے ۔
تاہم ان ذہنی مسائل میں مبتلا 25 فیصد افراد 'ڈپریشن' کا شکار ہیں، جبکہ پاکستان میں مردوں کے مقابلے میں ڈپریشن کا شکار خواتین کی تعداد دوگنا ہے۔
آخر ڈپریشن کیا ہوتا ہے ؟
ڈپریشن ایک قسم کی مخصوص قسم کی ذہنی کیفیت کا نام ہے،اس سے متاثرہ فرد خؤد کو ناکم اور بالکل تنہا محسوس کرتا ہے ۔
اس کے ساتھ ہی عالمی ادارہ برائے صحت نے ایک معیار طے کیا تھا جس کے مطابق 1988 تک 'صحت مند' انسان وہ تھا جو"جسمانی و دماغی" امراض سے پاک ہو۔
مزید براں 2010 میں یہ معیار تبدیل ہوگیا جس کے بعد آج 'صحت مند' شخص وہ مانا جاتا ہے، جو تمام قسم کی جسمانی، دماغی کیساتھ ذہنی و سماجی امراض سے بھی آزاد ہو۔