یوکرین کے فوجیوں نے دارالحکومت کیف میں روسی حملے کو پسپا کر دیا۔
یوکرینی فوج کے مطابق صدر ولادیمیر زیلنسکی کے انتباہ کے چند گھنٹے بعد ہی ماسکو (روس) صبح سے پہلے کیف پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو ایک مکمل حملے کا آغاز کیا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے، جبکہ صرف 48 گھنٹوں میں 50,000 سے زائد افراد یوکرین سے فرار ہونے پر مجبور ہوئے۔
دوسری جانب حملے نے یورپ میں نئی سرد جنگ کے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔
روس کے فوجی یوکرین میں داخل ہونے پر مغربی ممالک نے پوتن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔
جبکہ زیلنسکی نے قوم پر زور دیا کہ وہ اپنا دفاع کرے۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ کیف پر خصوصی توجہ ہے، ہم دارالحکومت پر قبضہ نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں تمام محاذوں پر اپنے محافظوں، مرد و خواتین کی طرف متوجہ ہوں کہ اس رات دشمن تمام قوتوں کو استعمال کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج رات وہ دارالحکومت پر حملہ کرنے کی کوشش کریں گے۔