لاہور:مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی خواہش ہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، عوام تنگ آچکے ہیں، حکومت نے غریب عوام کا بھرکس نکال دیا ہے۔
لاہورکی احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگومیں مسلم لیگ (ن) کے صدر اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد پاکستان کے 22 کروڑ عوام کی خواہش ہے، مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، عوام تنگ آچکے ہیں۔
شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح بھنگ پینے والے کوبھنگ پینے کی عادت پڑجاتی ہے مجھے عوام کے پیسے بچانے کی عادت پڑگئی تھی، صاف پانی کمپنی کے ٹھیکوں میں پپرا رولز کی خلاف ورزی کرکے جرم کیا، مانتا ہوں لیکن یہ جرم قوم کے مفاد اور قومی خزانے کی بچت کیلئے کیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ نیب اور نیازی گٹھ جوڑ سے بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا، زیر حراست بے گناہ لوگوں کو نیب کہتا کہ شہباز شریف کیخلاف بیان دو آپ کو چھوڑ دیں گے۔
اپوزیشن لیڈرشہباز شریف نے مزید کہا کہ پاناما میں 10ارب مانگنے والے اب عدالت ہی نہیں آتے، این سی اے نے میرے سوئس بنکو ں سے متعلق چیک کیا، سوئٹزر لینڈ سے خط آیا کہ شریف نام کا کوئی بنک، اکاؤنٹ نہیں۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ یہ سب میرے خلاف الٹے ہو گئے ہیں لیکن یہ جو مرضی کرلیں، ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکتے، قبر میں بھی چلا جاؤں ایک روپے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو قبر سے نکال کر تختہ دار پر لٹکا دیں۔
شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس: نیب کے 4گواہان کے بیانات قلمبند
لاہور :احتساب عدالت میں شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں نیب کے 4گواہان کے بیانات قلمبند کرلئے گئے۔
لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
مسلم لیگ (ن)کے صدرشہباز شریف نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر اپنی حاضری مکمل کرائی جبکہ حمزہ شہباز کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی۔
درخواست میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز طبیعت کی ناسازی کے باعث پیش نہیں ہوسکے جبکہ عدالت نے حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔
دوران سماعت نیب کے گواہ سلمان سعید، رضوان سعید، کاشف علی اور کاشف اسلام کے بیانات قلمبند کئے گئے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب گواہان کو جرح کیلئے طلب کرتے ہوئے سماعت چار مارچ تک ملتوی کردی۔