کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے خضدار سے صحافی اطہر متین کے قتل میں مبینہ ملوث شخص کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔
ملزم نے مبینہ طور پر صحافی اطہر متین پر ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کی تھی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند نے کہا کہ اطہر متین قتل کیس کے مرکزی ملزم کو سندھ پولیس نے خضدار میں موجودگی کی نشاندہی کے بعد گرفتار کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزم خضدار کا رہائشی ہے اور اس کی گرفتاری کے لیے سندھ اور بلوچستان پولیس نے مشترکہ کارروائی کی۔
سیکرٹری اطلاعات بلوچستان نے کہا کہ ملزم نے مبینہ طور پر اطہر متین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ فوری طور پر جاں بحق ہوگیا۔
اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ کراچی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ کارروائی کے دوران ڈکیتی کے دوران صحافی اطہر متین احمد کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم عابد امین کو بلوچستان کے ضلع خضدار سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے چھاپے کے دوران مشتبہ قاتل عابد کے چار دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ناظم آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں اطہر متین کے نام سے ایک مقامی صحافی اس وقت ہلاک ہو گیا تھا جب اس نے ڈکیتی کو ناکام بنانے کی کوشش کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صحافی اطہر متین نے واردات کے وقت ڈکیتی کی کوشش کو ناکام بنانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکو ایک شہری کو لوٹ رہے تھے جب متین نے انہیں اپنی گاڑی سے ٹکر ماری جس کے بعد ملزمان نے اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ فوری طور پر ہلاک ہو گیا۔