اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی و اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ڈیجیٹل مردم شماری پر 10 ارب روپے خرچ کرے گی۔
اسد عمر نے ملک میں مردم شماری کی اہمیت پر غلطی سے پاک عمل کیلئے جدید ترین ٹیکنالوجی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا 1971 کا آئین کہتا ہے کہ مردم شماری ہر 10 سال بعد ہوگی اور یہاں ہم ڈیجیٹائزیشن کے اس دور میں بھی 18 سے 20 سال بعد مردم شماری کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مردم شماری کیلئے صوبوں کے تعاون سے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا کیونکہ مرکز اور وفاق کی اکائیوں کے درمیان اعتماد کی بنیاد پر رشتہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے 10 ارب روپے کے فنڈز سے ہارڈویئر اور سافٹ ویئر لایا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں ملک میں ساتویں مردم شماری کے انعقاد کی منظوری دی گئی۔
سی سی آئی کے 49ویں اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی، مردم شماری کی مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی۔