روس کے صدر ولادمیر پوتن اور ان کے امریکی ہم منصب جو بائیڈن نے ایک سربراہی اجلاس پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی طرف سے تجویز کردہ سربراہی اجلاس کے لیے اصولی طور پر ہامی بھرلی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے بائیڈن کی رضامندی کی بھی تصدیق کردی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینئر عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ وقت کا تعین کیا جائے گا۔
ممکنہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب واشنگٹن نے ایک حملے کے بارے میں خبردار کیا اور یوکرین اور روس نے ایک دوسرے پر کیف کی افواج کو ماسکو کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں سے الگ کرنے والی فرنٹ لائن پر گولہ باری میں اضافے کا الزام لگایا۔
اپنے بیان وائٹ ہاؤس نے خبردار کیا کہ اگر روس نے حملہ کیا تو وہ اب بھی "تیز اور سنگین نتائج" کے لیے تیار ہے۔
امریکی پریس سکریٹری جین ساکی نے کہا ہے کہ اس وقت ایسا لگتا ہے کہ روس بہت جلد یوکرین پر مکمل حملے کی تیاری جاری رکھے گا۔
واشنگٹن اور دیگر مغربی دارالحکومتوں کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین کی سرحدوں پر 150,000 سے زیادہ فوجیوں کو جمع کر دیا ہے اور وہ مکمل طور پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے۔