لیوکیمیا میں مبتلا ایک ترک شخص نے 14 مہینوں کے دوران لگاتار 78 بار کورونا کیلئے مثبت ٹیسٹ کر کے مشکلات کا مقابلہ کیا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ایک فعال کورونا سے متاثرہ عالمی ریکارڈ ہے۔
ؐمیڈٰیا رپورٹ کے مطابق 56 سالہ مظفر کیاسن نے وہ 441 دن اپنے خاندان سے علیحدہ گزارے ہیں، بشمول ان کی پوتی عذرا، جو استنبول کے اپنے فلیٹ میں رہتی ہے وہ اکثر ان سے ملتی ہے۔
عام طور پرجن لوگوں میں کورونا کی علامات ظاہر ہوتی ہیں وہ تقریباً 5دنوں کے بعد منفی ٹیسٹ کر سکتے ہیں، لیکن کیاسن کیلئے اس نے مثبت ٹیسٹ کرنے میں 14 ماہ گزارے ہیں۔
ڈاکٹروں کا خیال ہے کہ کینسر سے کمزور مدافعتی نظام کی وجہ سے اس نے وائرس مسلسل مثبت آرہا ہے۔
نومبر 2020 سے ہسپتال میں داخل اور باہر ہونے کے باوجود کیاسن کے حوصلے بلند ہیں اور وہ لیوکیمیا سے لڑنے کے ساتھ ساتھ کووڈ انفیکشن کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔
اس کے علاوہ کیاسن نے پچھلے ہفتے مذاق کیا جب اسے پتہ چلا کہ اس کا تازہ ترین پی سی آر ٹیسٹ ایک بار پھر مثبت تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میرا اندازہ ہے کہ یہ کورونا کا زنانہ ورژن ہے اور وہ مجھ پر جنون میں مبتلا ہے'۔
کیاسن جو اپنے فلیٹ میں مہینوں سے اکیلا رہتا ہے، اکثر اس کے گھر والے آتے ہیں، جن سے وہ اپنے شیشے کے پچھلے دروازے سے بات کرتے ہیں۔
نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں گزشتہ سال شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، امیونوسوپریشن کے حامل کورونا وائرس کے مریضوں کو شدید ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم کے ساتھ طویل انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے۔
لیوکیمیا اینڈ لیمفوما سوسائٹی کی ایک اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ خون کے کینسر کے چار میں سے ایک مریض دو ویکسین شاٹس لینے کے بعد بھی قابل شناخت اینٹی باڈیز پیدا نہیں کرتا ہے۔
عام طور پر جو لوگ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں وہ کچھ دنوں کے بعد علامات ظاہر کرنا بند کر دیتے ہیں اور 10 دن تک کے بعد ٹیسٹ منفی آتا ہے۔
طویل کووِڈ کے معاملات میں، جن لوگوں نے مثبت ٹیسٹ کرنا چھوڑ دیا ہے، ان میں انفیکشن کے ہفتوں یا مہینوں تک ختم ہونے کے بعد، دماغی دھند اور بے خوابی سمیت علامات جاری رہ سکتے ہیں۔