رپورٹ: احمد عدیل سرفراز
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کوسیل کرنے کااسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مسترد کردی۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3رکنی بینچ نے مونال ریسٹورنٹ سیل کرنے کیخلاف کیس کی سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا مستر د کرتےہوئے وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
دوران سماعت مونال کے وکیل مخدوم علی خان نے کہا کہ سی ڈی اے نے تحریری حکم سے پہلے ہی مونال کو سیل کر دیا،سی ڈی اے اور مونال کا تنازع سول عدالت میں زیر التواء ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ جو کچھ ہوچکا ہے اسےفی الحال واپس نہیں کرسکتے، ہم ابھی اسٹیٹس کو برقرار رکھتے ہیں۔
جسٹس مظاہر علی نقوی نے استفسار کیا کہ کیا اسلام آباد ہائیکورٹ کے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فیصلہ کیا؟ ۔
وکیل مونال مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمہ زیر التواء ہونے کے باوجود اورشواہد ریکارڈ کئے بغیر ہی فیصلہ سنادیا، مونال ریسٹورنٹ تو کیس میں فریق ہی نہیں تھا،ہائیکورٹ نے سوموٹو لیتے ہوئے مونال کو سیل کرنے کا حکم دیا،مونال کو سیل کرنے کی استدعا کسی درخواست گزار نے نہیں کی تھی۔
جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ ہم اس کیس میں تمام فریقین کو سنیں گے، بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔