پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نظام پاکستان میں نافذ نہیں ہوسکتا کیونکہ اس سے وفاق کے بنیادی تصور کو نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ صدارتی نظام کو ظالمانہ نظام ہے اوراگر اسے متعارف کرایا گیا تو نیا آئین بنانا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی آمر طاقت کے زور پر اقتدار پر قابض نہیں رہ سکتا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جنرل ایوب خان نے پاکستان کے تین دریا بھارت کے حوالے کیے تھے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ جب ملک میں آئین نافذ ہوا تو اگلے ہی دن عوام کے حقوق غصب کرتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ہر صوبے کا اپنے وسائل پر پہلا حق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر سرائیکی صوبہ بنا دیا جائے تو کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔