پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو قومی اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ان کی پارٹی کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ہفتہ کو ٹیلی فونک گفتگو ہوئی، جس کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے آصف زرداری کو بتایا کہ وہ جلد ہی دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے پی پی کے شریک چیئرمین کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
یہ پیشرفت قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد ہوئی، جس میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
دریں اثناء قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور پی ایم ایل قاف کے چوہدری برادران کے درمیان کل (اتوار) کو بھی ملاقات متوقع ہے۔
جمعہ کو ہونے والی ملاقات میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف، سردار اختر مینگل، آفتاب احمد شیر پاؤ اور دیگر نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
پی ڈی ایم اجلاس میں شہباز، سعد رفیق، اکرم درانی، مریم نواز، رانا ثناء اللہ اور حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔
اس حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 23 مارچ کو لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ اب بھی برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں اور اتفاق رائے سے فیصلے کرتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان سے جب بلاول بھٹو زرداری کا موقف ماننے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔
ایک اور سوال پر مولانا نے کہا کہ وہ افراد سے رابطہ نہیں کریں گے بلکہ ان کی حمایت کیلئے سیاسی جماعتوں سے رجوع کریں گے۔
شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ نااہل حکومت کی وجہ سے مالی پریشانیوں کے بوجھ تلے دبے عوام کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کریں گے۔