لاڑکانہ: سینٹرل جیل لاڑکانہ میں قیدیوں نے 7 پولیس اہلکاروں کو یرغمال کرنے کے خلاف اہلکاروں کے ورثا نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرا کیا گیا ہے۔
ٹائم نیوز کے مطابق مظاہرین کا کہنا تھا کہ قیدیوں نے ہفتہ قبل اہلکاروں کو یرغمال بنالیا ہے جن کو تاحال بازیاب نہیں کرایا جاسکا ، جبکہ جیل انتظامیہ اہلکاروں کو بازیاب کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ یرغمال کیے گئے وحید بھٹو، عمران زہرانی، مرتضی جونیجو، طارق راجپر اور دیگر کو جیل انتظامیہ فوری طور پر قیدیوں سے آزاد کروا کر بیچینی ختم کی جائے۔
ذرائع کے مطابق 12 جنوری کو جب جیل انتظامیہ نے 13 قیدیوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کیا تو قیدیوں کے بڑے گروپوں نے اس کے ردعمل میں اپنی بیرکوں میں واپس جانے سے انکار کر دیا۔
قیدی اپنا احتجاج درج کرانے کیلئے چھت پر چڑھ گئے اور بستروں کی چادروں کو نذر آتش کر دیا۔
جیل انتظامیہ کو انہیں پرامن طریقے سے اپنی بیرکوں میں واپس آنے پر آمادہ کرنے میں کئی دن لگے۔
دوسری جانب ڈان اخبار کے مطابق جیل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ اشفاق کلواڑ نے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کچھ پولیس والے رضاکارانہ طور پر یرغمال بن گئے اور کچھ کو زبردستی یرغمال بنایا گیا۔