اسلام آباد:مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر لانے کا مطالبہ کر دیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں روزاول سے کہہ رہا ہوں کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب حالات بدلتے ہی پہلی میسر فلائٹ سے بھاگ جائیں گے،دیگر وزراء بھی فرار کیلئے تیار بیٹھے ہیں، دیکھیں شہزاد اکبر مستعفی ہو گئےاور اب فرار ہوں گے نیب کے ڈیلی ویجز چیئرمین بھی فرار ہوں گے میں ان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ عوام کو اپنے اثاثے بتا کر جائیں ۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کے پاس احتساب کے صرف دو ادارے ہیں ، ایک نیب ہے اور دوسرا یف آئی اے ہے حکومت وہاں صرف درخواست دے سکتی ہے ،کیا نیب ہاؤسنگ سکیموں کیلئے بنی تھی ؟، نیب آرڈیننس کو جاری ہوئے آج چار ماہ ہو چکے ہیں ، ملک میں نام نہاد احتساب ہو رہاہے ۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آج کل ایک خط سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ، اللہ کر کے وہ جھوٹ ہی ہو لیکن وائرل ہونے والے خط سے متعلق کہا جا رہا ہے کہ وہ سابق چیف جسٹس کی جانب سے لکھا گیا ہے جس میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے حکومت سے تاحیات فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے ،کیا سابق چیف جسٹس کو یہ خط لکھنے کی ضرورت تھی ؟، کیا حکومت نہیں جانتی کہ سابق چیف جسٹس کو کس طرح کی سیکیورٹی دی جاتی ہے ۔