لاہور کے رہائشی غلام رسول کو پہلی بیوی سے اجازت لیے بغیر شادی کرنے پر ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کر لیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق 4 فروری کو ہونے والی سماعت میں جسٹس عالیہ نیلم نے پولیس کو ہدایت کی کہ کارروائی کے فوراً بعد مجرم کو گرفتار کیا جائے۔
پہلی بیوی کو اندھیرے میں رکھنے اور دوسری شادی کرنے پر غلام رسول کو چھ ماہ قید اور 650,000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ اس کے خلاف میانوالی تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
اس کے بعدغلام رسول نے سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی۔
ان کے وکیل نے کہا کہ "پولیس نے اس معاملے میں مناسب اور مکمل تفتیش نہیں کی" انہوں نے مزید کہا کہ ان کے مؤکل کی ضمانت منظور کی جائے۔
جسٹس نیلم نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائی کورٹ کا سنگل بینچ اگلے ہفتے غلام رسول کی درخواست پر سماعت شروع کرے گا لیکن اس وقت تک وہ جیل کاٹ رہے ہوں گے۔
اسلام مردوں کو ایک وقت میں 4عورتوں سے شادی کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
اگر آپ پاکستانی خواتین سے پوچھیں تو ان میں سے اکثر آپ کو بتائیں گی کہ وہ شریعت میں فراہم کردہ اس آزادی کے غلط استعمال سے ڈرتے ہیں۔
تاہم زیادتی خفیہ شادیوں کی شکل میں آتی ہے اور اس شخص نے پہلی بیوی کو بتائے بغیر دوسری شادی کر لی۔
سپریم کورٹ نے 26 اگست 2020 کو دوسری بار شادی کرنے سے پہلے شوہر کو اپنی پہلی بیوی یا ثالثی کونسل سے رضامندی حاصل کرنا لازمی قرار دیا۔