اسلام آباد:وزارت داخلہ نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کو فول پروف سیکیورٹی دینے کی منظوری دے دی،انہیں وہی سیکیورٹی حاصل ہوگی جو ریٹائرمنٹ سے پہلے حاصل تھی۔
سابق چیف جسٹس کی سیکیورٹی کیلئے رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے 27جنوری کو وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا تھا ،جس میں وزارت داخلہ کو بتایا گیا کہ چیف جسٹس ریٹائرڈ گلزار احمد نے اپنے عہدے کی مدت کے دوران بہت سے ہائی پروفائل آئینی، فوجداری، بنیادی حقوق، سرکلر ریلوے، سرکاری افسران اور اقلیتوں کے حقوق سے متعلق مقدمات سنے اور ان پر فیصلے کےی ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ قواعد شق نمبر 25(1) کےمطابق چیف جسٹس کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سیکیورٹی دی جاتی ہے۔
خط کے مطابق سابق چیف جسٹس گلزار احمد اور ان کے اہلِ خانہ کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں، اس لے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے لازمی ہے کہ جسٹس (ر)گلزار احمد اور ان کے اہلِ خانہ کو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بطور چیف جسٹس پاکستان ملنے والی سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
وزارت داخلہ نے سابق چیف جسٹس گلزاراحمد کو فول پروف سیکیورٹی دینے کی منظوری دے دی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) گلزار احمد سے سیکیورٹی واپس نہیں لی جارہی لہٰذا چیف جسٹس کا عہدہ رکھتے وقت انہیں جو سیکیورٹی ملی تھی وہ برقرار رہے گی۔
یاد رہے صدر مملکت نے جسٹس عمر عطاء بندیال کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کیا ، ان کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت کی گئی۔
خیال رہے سپریم کورٹ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65سال مقرر ہے، چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد سینئر ترین جج کو چیف جسٹس کا عہدہ تفویض کیا جاتا ہے، جسٹس عمر عطاء بندیال سپریم کورٹ سینئر ترین جج ہیں۔
جسٹس عمر عطاء بندیال 18 ستمبر 2023 کو ریٹائر ہونے تک چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔