خواتین کے حقوق پر کھل کر بات کرنے والی والی پاکستانی اداکارہ عائشہ عمر نے خود کے ساتھ پیش آنے والے جنسی ہراسانی کے واقعات کا انکشاف کیا۔
عائشہ عمر کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف بچپن میں بلکہ شوبز انڈسٹری میں آنے کے فوری بعد کافی عرصے تک ’جنسی ہراسانی‘ کا نشانہ بنتی رہی ہیں۔
اداکارہ عائشہ عمر نے سال 2020 اور 2021 اپنے ساتھ ہونے والے نامنا سب واقعات کا ذکر مختلف انٹرویوز اور سوشل میڈیا پوسٹس میں بھی کرتی رہتی ہیں۔
حال ہی میں ایک ’فیوچیا میگزین‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ جب وہ 2 سال کی تھیں، تب ان کے والد انتقال کر گئے تھے اور ان کی پرورش والدہ نے کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف بچپن میں بلکہ شوبز کیریئر کے آغاز میں بھی ’جنسی ہراسانی‘ کا نشانہ بنیں اور شروع میں تو انہیں کچھ سمجھ ہی نہیں آ رہا تھا کہ ان کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔
عائشہ عمر نے کہا کہ والد کی وفات کے بعد ان کو معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ تعلیم حاصل کرنے کے پیسے بھی نہیں تھے لیکن لاہور گرامر اسکول میں اسکالرشپ مل گئی۔
اس کے علاوہ عائشہ عمر یہ واضح کیا کہ ہمارے سماج میں سب سے زیادہ بچے ہراسانی کا نشانہ بنتے ہیں انہوں نے مزید کہا بچوں کی ہراسانی کا تعلق امیر یا غریب سے نہیں ہے۔