سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ڈپلومہ آف ایسوسی ایٹ انجینئرز (ڈی اے ای) رکھنے والے طلباء ایف ایس سی کی ڈگری پاس کرنے والوں کے ساتھ میرٹ کی بنیاد پر بی ایس سی (انجینئرنگ) پروگرام میں داخلہ لینے کے اہل ہیں۔
ٹریبیون کی رپوٹ کے مطابق جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) کے بی ایس سی (انجینئرنگ) پروگرام میں داخلے کے لیے ڈی اے ای ہولڈرز کے لیے 2 فیصد کوٹہ طے کرنے کے فیصلے کو پاکستان انجینئرنگ کونسل ایکٹ، 1976 کے تحت الٹرا وائرس قرار دیا۔
جسٹس سید منصور علی شاہ کی طرف سے لکھے گئے 8 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا کہ آگے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ بی ایس سی (انجینئرنگ) میں داخلوں کو اوپن میرٹ پر اور ایف ایس سی اور ڈی اے ای ہولڈرز کے درمیان مقابلے کے ذریعے دیا جائے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کا ایک سطحی مقابلہ حوصلہ افزائی کرتا ہے اور ایف ایس سی اور ڈی اے ای میں سے بہترین طلبہ کو بی ایس سی (انجینئرنگ) پروگرام میں داخلہ دینے کی اجازت دیتا ہے جبکہ اس معاملے پر لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
پاکستان انجینئرنگ کونسل نے 25 مارچ 2015 کو اپنی 15ویں گورننگ باڈی میٹنگ میں ڈی اے ای ہولڈرز کے لیے BSc (انجینئرنگ) پروگرام میں 2 فیصد سیٹیں مختص کیں، بجائے اس کے کہ وہ ایف ایس سی ڈگری رکھنے والے امیدواروں کی طرح اوپن میرٹ پر اپلائی کریں۔
ہائی کورٹ کا ڈویژن بنچ 25.03.2015 کے فیصلے اور ضوابط کے آرٹیکل 2 (C) کے ذریعے ایکٹ کے سیکشن 8 اور 25A کے دائرہ کار اور ڈی اے ای ہولڈرز کے لیے مخصوص نشستوں کے غیر قانونی نفاذ کی تعریف کرنے میں ناکام رہا۔
اس حکم نے ایف ایس سی اور ڈی اے ای کے مساوی ہونے کے معاملے کو بھی ختم کر دیا۔
اب ایف ایس سی اور ڈی اے ای کے حاملین کو ضوابط کے آرٹیکل 2 کے تحت بی ایس سی (انجینئرنگ) پروگرام میں داخلہ حاصل کرنے کے لیے اہل سمجھا جاتا ہے۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نے فیصلے میں لکھا کہ جواب دہندہ کا وکیل یہ جواز پیش کرنے میں بھی ناکام رہا کہ کیوں ڈی اے ای کو اوپن میرٹ پر ایف ایس سی کے طلباء کے برابر نہیں سمجھا جانا چاہئے جب وہ دونوں ضابطوں کے تحت داخلے کے اہل ہیں۔
درخواست دہندگان جو 81 فیصد سے زائد نمبروں کے ساتھ ڈی اے ای کے حاملین ہیں جبکہ انہوں نے استدعا کی کہ پی ای سی کے پاس پی ای سی ایکٹ کے تحت ایسا اختیار نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ایف ایس سی اور ڈی اے ای ہولڈرز بی ایس سی (انجینئرنگ) میں داخلے کے لیے برابر ہیں۔