اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ،انصاف اور تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، لیگل سسٹم ٹھیک ہونے تک قانون کی حکمرانی نہیں ہوسکتی۔
اسلام آباد میں فوجداری قانون اور نظام انصاف میں اصلاحات کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا ،اس ملک نے ترقی نہیں کی جہاں قانون کی بالادستی نہ ہو،پہلی بار ملک میں قانون کی بالادستی کیلئے کوشش ہوئی۔
وزیراعظم نے کہاکہ کرمنل نظام میں تبدیلی کا مقصد طاقتورکو قانون کے نیچے لانا ہے،فوجداری نظام میں اصلاحات رول آف لاکی جانب پہلاقدم ہے،فوجداری قانون میں اصلاحات سےعام آدمی کوفائدہ ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ وقت کے ساتھ دنیا بھر میں نظام بہتر ہوتا گیا،دنیا نے ٹیکنالوجی سے اپنا سسٹم بہتر بنایا ،انگریزوں کا بنایا ہوا سسٹم پاکستان میں ختم ہوتا گیا،پاکستان میں طاقتور اور عوام کیلئے الگ قانون بن گئے ،غریب کا سب سے بڑا جرم غربت بن گیا،جیلوں میں صرف غریب لوگ قید ہیں،پاکستان میں عام آدمی کا جرم اس کی غربت ہے، لیگل سسٹم ٹھیک نہ ہونے سے قانون کی حکمرانی ممکن نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کا مزیدکہنا تھا کہ تعلیم اور انصاف فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، ماضی میں پاکستان کا تعلیمی نظام بہترین تھا،پاکستان میں سرکاری تعلیمی نظام کمزور اور نجی تعلیمی نظام بہتر ہوا،اردو میڈیم اسکولز کا معیار بہترین ہوا کرتا تھا،اب انگلش میڈیم اسکولز میں ایلیٹ کلاس پڑھتی ہے،اردو میڈیم اسکولز میں صرف غریب کا بچہ جاتا ہے،صحت کے نظام میں بھی یہی صورتحال ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ جمعے کا خطبہ ہم صرف سنتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے،ریاست مدینہ کے اصولوں سے انقلاب آسکتا ہے،ریاست مدینہ نے اسلامی فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایکسپورٹ پرنہیں اوورسیزپاکستانیوں کےپیسوں پرچل رہاہے، سمندر پار پاکستانی پیسہ بھیجتے ہیں ،سرمایہ کاری نہیں کرتے،اگر وہ ملک میں سرمایہ کاری کریں تو سب مسائل حل ہوجائیں گے،سمندر پار پاکستانی سرمایہ کاری سے ڈرتے ہیں،انہیں لگتا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ محفوظ نہیں،90 لاکھ اوورسیزکی تنخواہ 22 کروڑپاکستانیوں کےبرابرہے۔
وزیراعظم عمران خان نے مزیدکہاکہ سوئٹزرلینڈ میں قانون کی بالادستی ہے، سوئٹزرلینڈ میں چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں اربوں روپےنہیں آتے، وہاں کوئی لندن جاکرفلیٹ نہیں خریدتا، سوئٹزرلینڈ سیاحت سے80 ارب ڈالرسالانہ کماتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ریکوڈک کیس سے بہت نقصان ہوا،6 ارب ڈالر جرمانہ بھرنا پڑا،ہمیں آئی ایم ایف ودیگرعالمی اداروں کےپاس جاناپڑتاہے۔