اسلام آباد:جسٹس عائشہ ملک نے سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج کے عہدے کا حلف اٹھالیا، چیف جسٹس گلزاراحمد نے ان سے حلف لیا۔
سپریم کورٹ میں نئی تاریخ رقم ہوگئی،جسٹس عائشہ ملک سپریم کورٹ کی پہلی خاتون جج بن گئیں۔
جسٹس عائشہ ملک کی تقریب حلف برداری سپریم کورٹ میں ہوئی،جس میں عدالت عظمیٰ کے تمام ججز، اٹارنی جنرل اور سینئر وکلاء نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر جسٹس عائشہ ملک نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جبکہ چیف جسٹس گلزار احمد نے جسٹس عائشہ ملک سے بطور سپریم کورٹ جج حلف لیا۔
جسٹس عائشہ پاکستان کی تاریخ میں سپریم کورٹ میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون ہیں۔
جوڈیشل کمیشن نے 6 جنوری کو جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی کی سفارش کی تھی، جوڈیشل کمیشن کی سفارش کے بعد پارلیمانی کمیٹی برائے ججز تقرری نے ان کی تعیناتی کی حتمی منظوری دی۔
جسٹس عائشہ ملک 3 جون 1966 میں پیدا ہوئیں، انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 1997 میں وکالت شروع کی۔
جسٹس عائشہ ملک 27 مارچ 2012 کو بطور جج لاہور ہائیکورٹ تعینات ہوئیں، لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس عائشہ ملک نے تقریبا 10 سال فرائض سر انجام دیئے۔
جسٹس عائشہ ملک 2031 تک سپریم کورٹ میں فرائض سر انجام دیں گی، اس دوران وہ ممکنہ طور پر پہلی خاتون چیف جسٹس پاکستان بننے کا اعزاز بھی حاصل کر سکتی ہیں۔
جسٹس عائشہ ملک کون ہیں؟
3جون 1966 زندہ دلانِ لاہور میں پیدا ہونے والی جسٹس عائشہ ملک نے ابتدائی تعلیم پیرس اور نیویارک سے حاصل کیں اور پھر کراچی گرامر اسکول سے سینئر کیمبرج مکمل کیا۔
جسٹس عائشہ ملک نے لاہور میں پاکستان کالج آف لا سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور پھر ایل ایل بی کرنے کیلئے ہارورڈ لا اسکول کیمبرج، میساچیوسٹیس امریکا گئیں۔
وہ 2012 میں لاہور ہائیکورٹ کی جج تعینات ہوئی تھیں اور اس وقت وہ چوتھی سینئر ترین جج کے طور پر کام کر رہی ہیں۔