اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انہیں اپوزیشن لیڈر نہیں بلکہ مجرم سمجھتے ہیں۔
وزیر اعظم کے یہ ریمارکس ایک براہ راست سوال و جواب کے سیشن کے دوران آئے جو انہوں نے شہریوں سے فون کال کے ذریعے کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ "میں آپ کو خبردار کرنا چاہتا ہوں کہ اگر مجھے زبردستی نکالا گیا تو میں زیادہ خطرناک ثابت ہوں گا۔
ملک میں مہنگائی کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ "آج ہمیں سب سے بڑا چیلنج مہنگائی اور اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں میں اضافہ ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا"میں چاہتا ہوں کہ میرے ہم وطن یہ سمجھیں کہ مہنگائی ایک عالمی رجحان ہے جو COVID-19 وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔"
وزیراعظم نے اپوزیشن، ناقدین اور میڈیا سے سوال کیا کہ اگر مکمل معاشی بدحالی ہے تو ملک کیسے ترقی کر رہا ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ "ملک میں تعمیراتی شعبہ عروج پر ہے اور بینکوں کو 290 ارب روپے کے ہاؤسنگ لون کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جب کہ حکومت درخواست گزاروں کو پہلے ہی 140 ارب روپے دے چکی ہے، جس سے حکومت کی پالیسیوں پر عوام کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔"
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں انہیں اپوزیشن لیڈر نہیں بلکہ مجرم سمجھتا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہر کسی سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن وہ کبھی بھی بدعنوانوں سے مذاکرات نہیں کریں گے اور نہ ہی انہیں قومی مفاہمتی آرڈیننس (این آر او) سے فائدہ اٹھانے دیں گے۔